Add To collaction

17-Jul-2022 لیکھنی کی کہانی -

؃ وہ جو محفل میں کی تھی بیاں، اور ہے،،
پر تیرے واسطے داستاں، اور ہے۔ ۔

کرگسیں ہر طرف دندناتی پھریں،،
نہ ہے شاہیں، نہ اُس کا جہاں، اور ہے۔ ۔

میری باتوں کو منصف نے سمجها ہی نہیں،،
اور ہے، میری، اُس کی زباں، اور ہے۔ ۔

میرے بچوں کو روزی میسر نہیں،،
ہاں ”ستاروں سے آگے جہاں اور ہے“۔ ۔

اُس کو سوچا نہیں، اس کو دیکھا نہیں،،
آج کل میرے دل کا جہاں، اور ہے۔ ۔

لامکاں پر جو پہنچے تو ہم پر کھلا،،
لامکاں سے بھی آگے مکاں اور ہے۔ ۔

ہم کو تقلیدِ غالب کا دعویٰ نہیں ہے،،
نہ ہی دعویٰ  ہے یہ کہ ” بیاں اور ہے“۔ ۔

نکتہ دانی غالب، ذرا شک نہیں،،
میری بستی کی لیکن زباں، اور ہے۔ ۔

زندگی بھر شاہین ہم سے دھوکا ہوا،،
ہم نے سمجھا جسے آسماں، اور ہے۔ ۔ ۔
        ”محمد وسیم شاہین“

   9
1 Comments

Gunjan Kamal

25-Sep-2022 03:35 PM

👌

Reply